اگر پاکستان کے موجودہ حالات کا بلوچستان سے موازنہ کریں تو اندازہ لگانا مشکل نھیں کہ بلوچستان میں بنیادی انسانی حقوق ھیں ہی نھیں، ہزاروں بلوچ لوگ ماروائے عدالت غیر اعلانیہ، غیر قانونی ظور پر خفیہ حراستی مراکز میں قید ہیں اور ہزاروں کو دوران حراست قتل کیا گیا ہے۔ ان بلوچوں کا قصور صرف اتنا ھے کہ انھوں نے ہمیشہ بلوچ قومی آزادی اورجبری گمشدگی جیسےغیر انسانی عمل اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائی ھے۔
پنجاب،جسےحقیقی پاکستان کہا جائے تو غلط نھیں ہوگا وہاں جس طرح سڑکوں پر عوام نےقانون کی دھجیاں اڑائیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کارویہ ان کے ساتھ انتہائی عاجزانہ رہا مظاہروں کے نتیجے میں اعلیٰ فوجی اور سرکاری اہلکاروں کے گھروں کے ساتھ ساتھ فوجی تنصیبات کوبھی نذر آتش کر دیا مگر پاکستانی فوج نے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کیا ہے، پنجابی مظاہرین دہشت گردانہ طرز کی تخریب کاری میں مصروف رھے مگر فوج خاموش تماشائی بنی رہی ہے۔اگربلوچستان میں ایسا کیا جاتا تو سینکڑوں لوگوں کو ماروائےقانون قتل غارت کا نشانہ بنایا جاتا یہ قومی نابرابری قابل مزمت ھےپاکستانی ریاست کی جانب سے ان واقعات پر ردعمل کی کمی یہ بتاتی ہے کہ بلوچ، سندھی اور پشتون سمیت دیگر قوموں کو یہ سمجھ لینا چاھئے کہ پنجاب سے کبھی بھی اپناموازنہ نہ کریں۔