مضامین
شازین بلوچ کی خود کشی یا قتل؟
تحریر: حانی بلوچ شازین بگٹی جن کی عمر تیرہ سال معصوم چہرہ اور خودکشی اس سے زیادہ تکلیف دہ وجہ خودکشی انسانیت رکھنے والا شاید اس موت کے درد سے دامن نہیں چھڑا سکے گا۔
جنگ کی جدلیات – مہر جان
جنگ کی جدلیات تحریر:-مہر جان یہاں بے اعتمادی کو خدا حافظ کہا جاۓ اور بزدلی کو دفن کیا جاۓ ، گوہٹے مجادلہ (ٹکراؤ) وحدت پیدا کرتا ہے۔ جنگ عام اسی لیے ہے کہ “تشکیل
اور کہانی ختم ہوتی ہے – گہور مینگل
اور کہانی ختم ہوتی ہے! تحریر : گہور مینگل نفسیاتی جنگ ایک آزمودہ اور کارآمد ہتھیار ہے۔ دنیا کے اکثر طاقت ور ممالک اپنے دشمنوں کی شکست و ریخت کے لیے یہی حکمتِ عملی اپنائے
نوجوانوں کی سیاسی شراکت داری کی اہمیت اور بلوچ نوجوانوں کے عدم شرکت کی وجوہات ۔ سلیم جالب بلوچ
تحریر،سلیم جالب بلوچ سابق ممبر سینٹرل کمیٹی بی ایس او۔ کسی بھی کام کو کرنے اسے صحیح طریقے سے پائے تکیمل تک پہنچانے کے لئے توانائی،و تجربہ کے ملاپ سے انکار ناممکن یے ۔تجربہ تربیت
شہید نجمہ بلوچ کو انصاف دلانے کے لئے عالمی ادارے کردار ادا کریں پاکستانی ریاست قاتل ہے ۔ واجہ صدیق آزاد بلوچ
پاکستان کی پنجابی ریاست کی فوجی سرپرستی میں بلوچستان میں مظالم کے تازہ ترین دردناک واقعے سے دنیا ضرور چونک گئی ہوگی۔ ضلع آواران کے علاقے گشکور میں ایک رضاکار خاتون ٹیچر نجمہ بلوچ نے
کہانی یہیں ختم ہوتی ہے۔ حانی بلوچ
تحریر: حانی بلوچ بلوچستان جہاں جبر مسلسل نے ایک طرف تو بلوچ قوم کے ان سوئے ہوئے یا مطالعہ پاکستان کے پیروکاروں کو جگایا وہیں آزادی پسند اور باشعور بلوچ کی مضبوط مزاحمت نے ریاست
جنگ کی جدلیات(حصہ دوئم) – مہر جان بلوچ
تحریر:-مہر جان بلوچ (حصہ دوئم) جب بات نو آبادیات کی ہو جسے مارکس نے معیشت سے زیادہ “سیاسی سوال” قرار دیا ہے تو نظریہ و جنگ کی جدلیات میں نظریہ کسی بھی بندوق بردار کو
سندھی لڑکیوں کی زبردستی تبدیلی مذہب ناقابل قبول- سھيل ابڑو، چیئرمین جسفم
سندھ میں جاری جبری مزہبی تبدیلیوں کیخلاف جیے سندھ فریڈم موومنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہیکہ میاں مٹھو برائی کی علامت ہے اور مجرموں کو اسلام کے نام پر نوجوان اور کم عمر سندھی
بلوچ اسٹوڈنٹ فرنٹ کا ساتھی طالبعم کی جبری گمشدگی کیخلاف پرامن احتجاجی ریلی کا اعلان
بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کی جانب سے تنظیم کے سینئر کارکن سخی ساوڑ بلوچ کی بازیابی کیلئے 16جون بروز جمعہ حب لسبیلہ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔ تمام مکاتب فکر
جنگ کی جدلیات(حصہ سوئم) – مہر جان بلوچ
تحریر:-مہر جان بلوچ (حصہ سوئم) جنگ کو سماج کے اندر جدلیاتی انداز یعنی مجموعی صورتحال کے تناظر میں دیکھا جائے تو جہاں ایک طرف ریاست امن کی فاختائیں اڑاتی ہے تو دوسری طرف ڈیتھ اسکواڈز
نیشنلزم، شناخت اور اتحاد
نیشنلزم، شناخت اور اتحاد۔ تحریر: شہیک بلوچ "بلوچ قوم میں شعور کی کمی ہے اور سب کے ذہن الگ الگ ہیں۔ سب اپنے طور پر حق مانگ رہے ہیں، کوئی مزدوری مانگ رہا ہے تو
یہ کہنا کہ جناح کو وقت نہ مِلا تحریر: رفیع رضاء
یہ کہنا کہ جناح کو وقت نہ مِلا تحریر: رفیع رضاء یہ کہنا کہ جناح کو وقت نہ مِلا یا مرنے دیا گیا کا جواب یہ ہے کہ اسکے علاوہ انہوں نے پہلے کیا اچھا
جنگ کی جدلیات(حصہ چہارم) – مہر جان بلوچ
جس طرح جنگ، نظریہ اور فکر کی پاپند ہوتی ہے اسکی اپنی ایک جدلیات ہوتی ہے، اسی طرح جنگ “اصول و قانون” مضبوط ڈسپلن”اور “کمانڈ اسٹرکچر” کی بھی پاپند ہوتی ہے ، یہ سب کچھ
افکارِ خیربخش کے چند زاویے۔ منتظر بلوچ
تحریر:-منتظر بلوچ تاریخ فلسفہ میں ہیگل اور مارکس دونوں فطری ارتقائی عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخ کے اندر موجود "کلیت” کے تصور کو زیرِ بحث لاتے ہیں یہ "کلیت” سماج کے اندرونی تضاد سے
جنگ کی جدلیات (آخری حصہ) ۔ مہر جان بلوچ
تحریر:-مہر جان بلوچ جنگ کی جدلیات میں جنگ کے پیچھے “دماغ” کارگر ہوتا ہے ، جنگ ایک ایسے دماغ /قیادت کا متقاضی ہوتا ہے جو “سو قدم” آگے سوچنے کی بجاۓ “سو سال” آگے سوچنے
سیاسی اسلام اور خدا کا اسلام تحریر: ڈاکٹر شکیل بلوچ
سیاسی اسلام اور خدا کا اسلام تحریر: ڈاکٹر شکیل بلوچ سیاسی اسلام وہ ہے جو آج کل مُلّا صاحبان، جمیعت، اور دیگر نام نہاد مزہبی رجعت پسند تنظیموں نے ٹھیکہ اٹھایا ہے، جن کا نظریہ
اردگرد باڈ پرامن مظاہرین کے لیکن ہتھیار مثلے کا حل نہیں۔ رضوان بلوچ
تحریر: رضوان بلوچ امن اور مذاکرات ایسی کارفرما ہے کہ جن سے کوئی انسانیت دوست انسان انکاری نہیں ہوسکتاہے چاہے وہ مسلح جدو جہد کر رہا ہو یہ پر امن طریقے سے اپنے بنیادی حقوق
شیطان کی تلوار – نادر بلوچ
تحریر: نادر بلوچ تحریک آزادی میں شورش ایک پرتشدد سیاسی طریقہ ہے. انقلاب کا مقابلہ کرنے کے لیے عسکری، سیاسی، اقتصادی اور سماجی حکمت عملیوں کیلیے انسداد بغاوت کا منصوبہ استعمال کیا جاتا ہے۔ "تقسیم
بلوچ راجی مچی کیوں ضروری ہے؟ : ڈاکٹر ماه رنگ بلوچ
تحریر: ڈاکٹر ماه رنگ بلوچ ہم "بلوچ” نہ دنیا کی پہلی قوم ہیں اور نہ ہی آخری جو اپنی قومی شناخت کی بنیاد پر نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں۔ دنیا میں طاقتور گروہ،
بلوچستان کے تیزی سے بدلتے حالات- عاصم جان
تحریر : عاصم جان ۲۷ اگست، ۲۰۲۴ بلوچستان میں حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں۔ ۱- پہلے ۶ دسمبر ۲۰۲۳ سے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اسلام آباد لانگ مارچ اور پھر وہاں دھرنا دے