مضامین
دو پاکستان، دو سیاستیں- عاصم جان
دو پاکستان ہیں، جن کی اپنی اپنی اور ایک دوسرے سے بالکل مختلف سیاستیں ہیں۔ ۱- پہلا پاکستان یعنی” پاکستان پراپر” : (Pakistan PROPER or CENTRE) اس پاکستان کی سیاست پر فوجی و سرمایہ دار
جماعت اسلامی کے امیر کی نظر میں بلوچ پشتون کا خون کرنا جائز ہے۔ شاہ جی صبغت اللہ
مولانا عبدالحق بلوچ کے صاحبزادہ اور انسانی حقوق کے کارکن شاہ جی صبغت اللہ نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر پوسٹ میں لکھا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان کا اسپیچ سنا، خوشی ہوئی کہ
بلوچستان پاکستان کا حصہ نہیں ہے۔ رحیم بلوچ ایڈوکیٹ
تحریر: رحیم بلوچ ایڈوکیٹ بلوچ نیشنل مومنٹ کے سابق جنرل سیکریٹری اور بلوچ رہنما رحیم بلوچ ایڈوکیٹ نے ایکس میں اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ اسلام آباد میں ہونے والی شنگھائی تعاون کانفرنس کے
سوداگر – نادر بلوچ
تحریر: نادر بلوچ لفظ زندہ تب ہوتے ہیں جب ان پر عمل ہوتا ہے۔ تحریر و تقریر کی زینت بننے کے بعد ان الفاظ پر غور کریں تو سماج اور معاشرے میں بہت سے بدنصیب
پنجابی سامراج نے بلوچوں کی نسل کشی کے لیے بلوچستان میں فوجی آپریشن کرنے کی سازش تیار کی ہے۔ہم سندھی اس آپریشن میں بلوچوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ایک جسم ایک جان بن کر کھڑے ہوں گے۔ شفیع برفت
نیشنل ایپکس کمیٹی کے نام پر پنجابی سامراج نے ریاستی دہشتگردی کے ذریعے بلوچ قوم کی نسل کشی کرنے کی سازش تیار کی ہے،ہم سندھی اس صورتحال میں بلوچ بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا
فینن کے ڈسپنسری میں تشدد ایک زہر بھی ہے اور مرہم بھی۔ (اکلیس میمبے)
تحریر : شہیک بلوچ فینن نے جہاں نوآبادیاتی نظام کے نبض پر ہاتھ رکھا وہی نوآبادیاتی نظام کے خلیوں میں رواں استحصالی خون کے کلیات کی تفصیل بھی بیان کی، جو خون نوآبادکار کو آکسیجن
نوآبادکار کا ایندھن یا نوآبادیاتی نظام کا خاتمہ – شہیک بلوچ
تحریر:- شہیک بلوچ نوآبادیاتی نظام کا پردہ چاک کرتے ہوئے اکیل میمبے اپنی کتاب Necro politics میں لکھتے ہیں کہ "نوآبادیاتی تشدد نے محکوموں کی خواہش کی طاقت پر قبضہ کرنے اور اسے غیر پیداواری
خضدار میں بس پر دھماکہ، آؤ، مذمت کریں – دل مراد بلوچ
تحریر: دل مراد بلوچ ان سطور کو لکھتے ہوئے میرے دو معصوم بچے میرے پاس کھیل رہے ہیں۔ انہی کے شور میں میرے دل میں ایک اور شور برپا ہے۔ آج صبح خضدار میں ایک
عام بلوچ کی دماغ اور قابض ریاستی کھیل – مہری بلوچ
تحریر: مہری بلوچ ہمیشہ قابضوں کی طرح بلوچستان پر قابض ریاستء پاکستان نے بھی اپنا قبضہ برقرار رکھنے اور بلوچ جہد کو ناکام کرنے کےلئے مختلف کھیلوں اور سازشوں کو برقرار رکھا ہے جیسا کہ
تحریک آزادی اور رازداری کا ہنر – ھانی بلوچ
تحریر: ھانی بلوچ رازداری (Privacy) ایک بنیادی انسانی حق ہے جو افراد کو اپنی ذاتی معلومات، خیالات، احساسات، اور سرگرمیوں کو دوسروں سے محفوظ رکھنے کا اختیار دیتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا
قبر پہ بیٹھی بلوچ لڑکی – مہری بلوچ
تحریر: مہری بلوچ بلوچستان ایک ایسا زمین جہاں ہر چڑھتی سورج ہر ڈھلتی شام ہر سیاہ رات ایک نیا آنسو ہماری نظروں میں ایک نئی چیخ ہماری کانوں تک پہنچائے جاتے ہیں کبھی کسی کے
تو پما ما پرتو کربان ءِ باں فدائی سربلند کے نام والد کا خط
تو پما ما پرتو کربان ءِ باں فدائی سربلند کے نام والد کا خط قربان، آپ کی قربانیاں ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں، آپ کی قربانیاں کسی بھی طرح بھلائی نہیں جا سکتیں، آپ
بلوچ قومی تحریک اور وقت کی ضرورت تحریر۔ شکور داد
بلوچ قومی تحریک اور وقت کی ضرورت شکور داد بلوچ قوم ایک تاریخی موڑ پر کھڑی ہے۔ موجودہ عالمی حالات، خطے کی سیاست اور بلوچستان پر خارجی دباؤ یہ واضح کرتے ہیں کہ بلوچ قومی
"ریاست کی خاموشی، بلوچوں کی چیخیں: راشد بلوچ کہاں ہے؟” تحریر۔ عزیز سنگھور
اسلام آباد کی تپتی سڑکوں اور سخت سیکیورٹی کے درمیان ایک نرم آواز مسلسل گونج رہی ہے۔ یہ آواز ماہ زیب بلوچ کی ہے، جو آج کل لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ اسلام
"شھید اکبر بگٹی قربانی کی علامت، مزاحمت کی پہچان”
نواب اکبر خان بگٹی کا یومِ شہادت — بلوچ قومی تاریخ کا سیاہ دن 26 اگست وہ دن ہے جو بلوچستان کی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے